ماہنامہ مصباح ربوہ کا سیدنا طاہر نمبر اور حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ کا دسمبر 2003ء کا شمارہ ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ کے طور پر خصوصی اشاعت ہے۔ قریباً دو صد صفحات پر مشتمل اس شمارہ میں حضورؒ کی سیرۃ کے حوالہ سے متعدد مضامین اور نظمیں شامل اشاعت ہیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام

اس شمارہ کے لئے سیدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے پیغام میں فرمایا کہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہٗ اللہ تعالیٰ کا پیارا وجود ہم سے جدا ہوا ہے۔ یہ عظمت کا مینار نہ مٹنے والی یادیں اور قربانی کی عظیم راہیں ہمارے لئے استوار کرگیا۔ آپؒ کی نیکیاں، محبتیں، شفقتیں، خوبیاں اور بے شمار کارنامے رہتی دنیا تک زندہ رہیں گے۔ حضورؒ نے احمدیت کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرتے ہوئے راہ مستقیم پر رواں دواں کردیا ہے اور خاص طور پر احمدی عورت کی دینی اور روحانی ترقی کے لئے انتھک جہاد کیا۔ اپنے ایک خطبہ میں آپؒ نے فرمایا: ’’حقیقت یہ ہے کہ آپ کو خدا تعالیٰ نے زیادہ عظمت کے مقام بخشے ہیں اور کئی پہلوؤں سے آپ کو مردوں پر فضیلت ہے۔ سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ حضرت محمد مصطفیﷺ نے فرمایا کہ تمہاری جنت تمہاری ماؤں کے قدموں میں ہے‘‘۔ اس میں عورتوں کے لئے یہ پیغام مضمر ہے کہ عورت کی سب سے بڑی ذمہ داری آئندہ نسلوں کی نیک اور اچھی تربیت ہے۔ اولاد کی اچھی تربیت نیک نمونہ کا تقاضا کرتی ہے۔ جن خاندانوں میںنیک مائیں ہوں، نماز پڑھنے میں باقاعدہ ہوں، نظام جماعت کی اطاعت کرنے والی ہوں، تربیتی کاموں کی خاطر اپنے دنیوی کاموں کا حرج کرنے والی ہوں تو ایسے گھروں کے بچے عموماً دین سے رغبت رکھنے والے اور ماں باپ کے اطاعت گذار ہوتے ہیں۔ اس لئے تربیت کے لئے سب سے اہم اور ضروری چیز اوّل ماؤں کا اپنا نیک نمونہ ہے اور پھر دعا ہے۔ ہر ماں اپنے بچوں، اپنی اولاد کے لئے دعائیں کرے کہ اے اللہ! تُو ہماری کوششوں میں برکت ڈال اور ہماری ذرّیت کو نیک اور صالح بنا۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا یہ دستورالعمل تھا کہ کوئی نماز ایسی نہ ہوتی جس میں اپنی بیوی اور اولاد کے لئے دعائیں نہ کرتے۔
پھر آپؒ نے عورت کو قرآن کریم کی اس حسین تعلیم کی طرف بھی توجہ دلائی جو غض بصر اور اپنے ستروں کو ڈھانپنے کی تعلیم ہے۔ آپؒ نے بار بار احمدی عورت کو متنبہ کیا کہ اگر اس نے اس تعلیم کو نظرانداز کیا تو اُس کی آئندہ نسلوں کی روحانی حفاظت کی کوئی ضمانت نہیں۔ پس اگر آپ نے اپنی بچیوں کی عصمت کی حفاظت کرنی ہے تو آپ کو اس اسلامی تعلیم پر عمل کرنے کی پہلے سے بڑھ کر ضرورت ہے۔ اپنی بچیوں کو ابتداء سے ہی پردہ کی اہمیت اور لڑکوں سے بے جا بے تکلّفی سے باز رکھیں۔ آجکل انٹرنیٹ پر chat ہوتی ہے، یہ بھی بے پردگی ہے۔ یہ دوستیاں بدنتائج پر منتج ہوتی ہیں۔ پس احمدی بچیوں کو اس سے بہرحال اجتناب کرنا چاہئے اور والدین کو اس کی نگرانی کرنی چاہئے۔
پس جن راہوں پر چلانے کیلئے جہاد کرتے ہوئے اس وجود نے اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کردی، ان راہوں پر چلیں۔ یہی فلاح اور کامیابی کی راہیں ہیں، یہی خدا کی رضا حاصل کرنے کی راہیں ہیں۔
آپ کی روحانی زندگی خلافت سے وابستہ ہے۔ ایمان کا تقاضا ہے کہ خلیفۂ وقت کی اطاعت میں اپنی زندگی بسر کی جائے۔ خدا تعالیٰ نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے واسطہ سے دوبارہ یہ خلافت کی نعمت ہمیں عطا فرمائی ہے۔ پس اس نعمت کی قدر کرو اور انکساری کے ساتھ اطاعت کا جؤا اٹھاتے ہوئے اور خدا تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے اپنی زندگیاں بسر کرو۔ اپنے امام کے ساتھ اپنے آپ کو ایسا وابستہ کرو جیسے گاڑیاں انجن کے ساتھ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں