محترمہ امۃالمجید صاحبہ
محترمہ امۃالمجید صاحبہ اہلیہ محترم محمد اسماعیل صاحب بقاپوری 1922ء میں حضرت مرزا محمد شفیع صاحب آف دہلی کے ہاں پیدا ہوئیں جو اپنی پوسٹل سروس کی ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد قادیان میں آباد ہوگئے تھے اور بطور محاسب صدر انجمن احمدیہ خدمت بجا لا رہے تھے۔ چنانچہ محترمہ امۃالمجید صاحبہ کا بچپن قادیان کے پاکیزہ ماحول میں گزرا۔ 1942ء میں شادی کے بعد دہلی چلی گئیں اور تقسیم ہند کے بعد کراچی ہجرت کرلی جہاں 21؍مئی 1981ء کو 59 برس کی عمر میں وفات پائی۔ آپ کا مختصر ذکر خیر آپ کے فرزند مکرم محمد یوسف بقاپوری صاحب کے قلم سے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 13؍فروری 1998ء میں شامل اشاعت ہے۔
محترمہ امۃالمجید صاحبہ نے بچوں کی تربیت کی خاص کوشش کی اور سکول جانے سے قبل سب کو قرآن کریم ناظرہ پڑھادیا۔ لجنہ کے کاموں میں بھی حصہ لیا اور لمبا عرصہ اپنے حلقہ کی جنرل سیکرٹری اور صدر رہیں۔ آپ کے گھر میں ہی نماز سنٹر بھی تھا چنانچہ ماہ رمضان میں درس کا اہتمام کیا کرتیں جس کے بعد افطاری پیش ہوتی۔تحریک جدید کے دفتر اول میں شامل تھیں۔ جب حضرت مصلح موعودؓ نے ربوہ کو آباد کرنے کی تلقین کی تو پچاس کی دہائی میں یہاں مکان بنوایا اور دو سال یہاں رہائش بھی رکھی۔ موصیہ تھیں اور طالبعلمی کے زمانہ سے ہی وصیت کی ہوئی تھی۔ آپ کا جنازہ ربوہ لایا گیا اور بہشتی مقبرہ میں تدفین عمل میں آئی۔