محترمہ بشریٰ اقبال صاحبہ
ماہنامہ ’’مصباح‘‘ دسمبر 2000ء میں مکرمہ ڈاکٹر نگہت ظہیر صاحبہ اپنی والدہ محترمہ بشریٰ اقبال صاحبہ کا ذکر کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ آپ 15؍اپریل 1937ء کو قادیان میں پیدا ہوئیں۔ بچپن کئی قسم کی محرومیوں میں گزرا۔ سولہ سال کی عمر میں شادی ہوئی تو بچوں کی پیدائش اور مالی حالات کمزور ہونے کے باوجود سلسلہ کیلئے ہرممکن قربانی کرتی رہیں۔ پچیس سال تک حلقہ چک لالہ راولپنڈی کی صدر اور سیکرٹری مال رہیں۔ آپ پیدل میلوں سفر کرکے ممبرات سے چندہ وصول کرتیں اور خدا تعالیٰ کا شکر ادا کرتیں کہ اُس نے پیدل چلنے کی صحت اور ہمت بخشی ہے۔
لجنہ کے پندرہ روزہ اجلاس پچیس سال تک ہمارے دو کمروں والے گھر میں ہوتے رہے۔ اجلاس سے پہلے ہم ایک کمرہ کا سارا سامان برآمدہ میں نکال دیتے، کمرہ دھوتے اور چادریں بچھاتے۔ مہمانوں کی تواضع چائے اور دیگر لوازمات سے کی جاتی۔ میری والدہ جمعہ کی نماز باقاعدگی سے راولپنڈی کی مرکزی مسجد میں ادا کرتیں۔یہ کئی میل کا فیصلہ بھی کمزور مالی حالات کی وجہ سے پیدل ہی طے کرنا پڑتا۔
آپ ہر وقت ذکر الٰہی اور درود شریف پڑھتی رہتیں۔ کئی غریب گھرانوں کو حسب توفیق ماہوار وظیفہ دیتیں۔ کوشش یہی کرتیں کہ دروازہ سے کوئی غریب بھی خالی ہاتھ نہ جائے۔ 6؍اگست 2000ء کو وفات پائی اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین عمل میں آئی۔ 10؍اگست کو لندن میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ نے ازراہ شفقت آپ کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔