محترمہ زینب بیگم صاحبہ
ماہنامہ ’’مصباح‘‘ مارچ 1999ء میں مکرمہ صادقہ شفیع صاحبہ اپنی خوشدامن محترمہ زینب بیگم صاحبہ کا ذکر خیر کرتے ہوئے رقمطراز ہیں کہ آپ حضرت مولوی غلام رسول صاحبؓ کی بیٹی تھیں۔ آپ کی شادی 1932ء میں محترم مولوی محمد شہزاد خانصاحب افغان مولوی فاضل سے ہوئی جو 1910ء میں کم عمری میں ہی افغانستان سے قادیان آئے تھے اور حضرت اماں جان نے بیمثال شفقت سے اُن کی پرورش کی اور تعلیم دلوائی۔
محترمہ زینب بیگم صاحبہ کا لمبا عرصہ بچوں اور بڑوں کو قرآن پڑھاتے گزرا۔ موصیہ تھیں اور آخر تک حصہ آمد ادا کرتی رہیں۔ وہ اپنے بیٹوں سے کہا کرتی تھیں کہ تم جتنا میری خوراک اور ادویات پر خرچ کرتے ہو اس کا دس فیصد حصہ آمد میری طرف سے ادا کرکے مجھے رسید لا دیا کرو۔ اسی طرح ہر مالی تحریک میں ضرور حصہ لیتیں۔ جب تحریک جدید کا اجراء ہوا تو آپ بہت تنگدست تھیں۔ میرے سسر فکرمند تھے کہ اس تحریک میں کیسے حصہ لیں۔ چنانچہ آپ نے جہیز میں ملی ہوئی اپنی چاندی کی دونوں پازیب اُن کو دیدیں کہ فروخت کرکے رقم چندہ میں ادا کردیں۔ آپ کا انتقال 2؍نومبر 1993ء کو لاہور میں ہوا۔