محترمہ فتح بی بی صاحبہ
مکرم عبدالسمیع نون صاحب اپنی والدہ محترمہ فتح بی بی صاحبہ کا ذکر کرتے ہوئے روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5؍نومبر1997ء میں رقمطراز ہیں کہ میرے والد حضرت میاں عبدالعزیز صاحب نون نے حضرت مسیح موعودؑ کے دست مبارک پر بیعت کرلی لیکن والدہ متردد رہیں۔ حتیٰ کہ 1939ء میں ایک عزیزہ کی وفات پر تعزیت کرنے قادیان گئیں اور وہاں جو پہلی چیز ان کے لئے حیرانی کا باعث بنی وہ حضرت مصلح موعودؓ کے گھر سے اپنے خادم کے گھر بھجوایا جانے والا کھانا تھا جو نہ صرف لذیذ اور وافر ہوتا بلکہ آقا کے گھر سے خادم کے گھر بھجوایا جاتا تھا جبکہ عام معاشرے میں صورتحال بالکل برعکس تھی۔ اسی کیفیت میں جمعہ کے روز مسجد گئیں اور ایک کھڑکی سے حضرت مصلح موعودؓ کی زیارت کی۔ فرماتی تھیں کہ چہرہ مبارک پر نگہ پڑتے ہی میں نے کہا صد افسوس اس شخص کی غلامی پہلے کیوں قبول نہ کی، یہ تو نور کا پیکر ہے۔ چنانچہ چند روز بعد واپس لوٹیں تو ان کی جھولی دولتِ ایمان سے بھری ہوئی تھی۔