محترم احمد بخش خان صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ یکم دسمبر 2010ء میں مکرم رفیع احمد رند صاحب معلم سلسلہ نے ایک مختصر مضمون میں اپنے والد محترم احمد بخش خان صاحب کا ذکرخیر کیا ہے۔
محترم احمد بخش خان صاحب ضلع ڈیرہ غازیخان کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ آپ بہت سادہ، ملنسار اور تہجدگزار انسان تھے۔خلافت اور جماعت سے بے حد محبت تھی۔ چنانچہ میرے علاوہ آپ کے ایک بیٹے مکرم مبارک احمد خان صاحب بھی صدر انجمن احمدیہ میں کارکن کے طور پر اور ایک دوسرے بیٹے مکرم مبشر احمد خان صاحب معلم انسپکٹر تربیت وقف جدید کے طور پر خدمت کررہے ہیں۔
1992ء میں جب ہماری بستی رندان کے 80 احمدیوں پر کیس کردیا گیا تو محترم احمد بخش خان صاحب کو تین روز کے لئے اسیر راہ مولا رہنے کی سعادت بھی ملی۔
آپ گاؤں میں بہت معزز تھے اور احمد بخش نمبردار کے نام سے مشہور تھے۔ مرکزی مہمانوں کی بے حد خدمت کرتے اور مجھے بھی اس کی تلقین کرتے۔ مقامی احمدیہ مسجد کے امام الصلوٰۃ بھی رہے۔ نماز کا اس قدر خیال تھا کہ ایک روز نماز عشاء میں سستی ہوجانے پر مجھے ڈانٹا اور کہا کہ اگر تم میری نافرمانی کرو تو مَیں برداشت کرسکتا ہوں لیکن اگر نماز میں غفلت کرو تو یہ برداشت نہیں کرسکتا۔