محترم سلطان احمد صاحب پیرکوٹی
محترم مولانا سلطان احمد صاحب پیرکوٹی یکم جون 1923ء کو پیرکوٹ ضلع گوجرانوالہ میں میاں پیر محمد صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد، چچا، تایا سب کو اصحابِ احمد میں شامل ہونے کا شرف حاصل ہے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد مدرسہ احمدیہ قادیان میں داخل ہوئے جہاں سے مولوی فاضل کا امتحان پاس کیا۔ جنگ عظیم دوم کے دوران حضرت مصلح موعودؓ کے ارشاد پر فوج میں بھرتی ہوئے اور آسام اور برما کے محاذوں پر فرائض انجام دیئے۔ جنگ ختم ہونے پر قادیان واپس آکر خود کو وقف کیلئے پیش کیا تو پہلی تقرری شعبہ زود نویسی میں ہوئی۔ خلافتِ ثانیہ کے آخری دور میں کچھ عرصہ کیلئے نظارت زراعت کے زیرانتظام سندھ میں مقیم رہے اور پھر دوبارہ شعبہ زود نویسی میں مقرر ہوئے۔ 1970ء میں آپ کی خدمات روزنامہ ’’الفضل‘‘ کے سپرد کی گئیں اور 1983ء میں ریٹائرمنٹ تک آپ بطور معاون ایڈیٹر خدمت کی توفیق پاتے رہے۔
جماعتی رسائل میں آپ کے بیسیوں علمی و تحقیقی مضامین جماعتی لٹریچر میں شائع ہوچکے ہیں۔ آپ نے کئی اہم کتب بھی مرتب فرمائیں جن میں ’’شانِ رسولِ عربیؐ‘‘، ’’خطباتِ محمود‘‘ اور حضرت مصلح موعودؓ کے رؤیا و کشوف شامل ہیں۔ نیز حضرت مسیح موعودؑ کی قرآن کریم کی بیان کردہ تشریح جوآپ نے مرتب کی، آٹھ جلدوں میں اور حضرت خلیفۃالمسیح الاولؓ کی تفسیر چار جلدوں میں شائع ہوچکی ہے۔ اسکے علاوہ بے شمار مسودات طباعت کے منتظر ہیں۔ بطور ویلفیئر افسر کے بھی آپ نے ریٹائرڈ اور شہید فوجیوں کے اہل و عیال کی خوب خدمت کی توفیق پائی۔
محترم پیرکوٹی صاحب پر 1995ء میں برین ہیمرج کا حملہ ہوا اور اللہ تعالیٰ نے معجزانہ شفا بخشی۔ آپ کی وفات 15؍اپریل 1997ء کو ہوئی۔ آپ کا ذکرِ خیر روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28؍جولائی 1997ء میں آپ کے بیٹے مکرم مرزا امیر احمد صاحب کے قلم سے شاملِ اشاعت ہے۔