محترم شیخ اعجاز احمد صاحب
محترم شیخ اعجاز احمد صاحب کا مختصر تعارف روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍مئی 1995ء میں مکرم شیخ رحمت اللہ صاحب نے پیش کیا ہے۔ محترم شیخ صاحب مرحوم 1900ء میں پیدا ہوئے۔ پیدائشی احمدی تھے۔ 7 سال کی عمر میں قادیان جاکر حضرت اقدس علیہ السلام کی زیارت کی اور حضورؑ کی گود میں بیٹھنے کا شرف حاصل کیا۔ باقاعدہ بیعت 1930ء میں کی۔ بچپن سے علامہ اقبال نے ان کی تعلیم و تربیت اپنے ذمہ لی ہوئی تھی اس لئے ساری عمر ان کو علامہ کا قرب میسر رہا۔ لاہور سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انکم ٹیکس کے محکمہ میں ملازمت کی لیکن ماحول ناپسند ہونے کی وجہ سے ملازمت چھوڑ کر وکالت شروع کردی۔ پھر حکومت پنجاب کے سب جج مقرر ہوئے جہاں سے دہلی کے سب جج کے طور پر تبدیل ہوئے اور پھر حکومت ہند کے محکمہ خوراک و زراعت میں تبدیل ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد اسی وزارت میں کام کیا اور سیکرٹری کے عہدہ سے ریٹائرڈ ہونے کے بعد UNO کے محکمہ خوراک میں ملازمت کی۔
محترم شیخ صاحب بہت عمدہ یادداشت کے مالک تھے۔ حضرت چودھری محمد ظفراللہ خان صاحبؓ کے قریبی دوستوں میں سے تھے اور آپ نے حضرت چودھری صاحبؓ کی کتاب ’’تحدیث نعمت‘‘ کی ایڈیٹنگ بھی کی۔ ضرورت مندوں کی امداد کے لئے حضرت چودھری صاحبؓ نے جو ٹرسٹ قائم کر رکھا تھا محترم شیخ صاحب اس کے سربراہ تھے۔ آپ نے ’’مظلوم اقبال‘‘ کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کی تھی جس میں علامہ اقبال کی زندگی کے حالات اپنے مشاہدات اور تاریخی حقائق کے حوالہ سے بیان کئے۔