محترم شیخ محمد نعیم صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21جنوری 2012ءمیں محترم شیخ محمد نعیم صاحب مربی سلسلہ کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے۔ آپ 18جنوری 2012ء کو 61 سال کی عمر میں برین ہمبرج کے باعث ربوہ میں وفات پاگئے اور بوجہ موصی ہونے کے بہشتی مقبرہ میں سپردخاک ہوئے۔
محترم شیخ محمد نعیم صاحب15دسمبر 1950ء کو دنیاپور ضلع لودھراں میں مکرم شیخ محمد اسلم صاحب کے ہاں پیدا ہوئے جو ایک معزز، متموّل، مخلص اور فدائی احمدی تھے۔ عرصہ تک دنیاپور کے صدر جماعت رہے۔ آپ کے والد حضرت شیخ مولابخش صاحبؓ کو 1901ء میں حضرت مسیح موعودؑ کے دست مبارک پر بیعت کی سعادت عطا ہوئی تھی۔
محترم شیخ محمد نعیم صاحب نے 1968ء میں تعلیم الاسلام ہائی سکول ربوہ سے میٹرک پاس کرکے زندگی وقف کردی اور جامعہ احمدیہ میں داخل ہوئے۔ 1977ء میں شاہدؔ کرنے کے بعد پاکستان کی مختلف جماعتوں میں اور پھر نظارت اصلاح و ارشاد میں خدمت بجالاتے رہے۔ 1986ء میں سیرالیون بھجوائے گئے۔ وہاں سے واپسی کے بعد مئی 1992ء سے اکتوبر 2001ء تک انچارج رشتہ ناطہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ پھر جولائی 2006ء تک شعبہ تربیت نومبائعین میں اور تا وقت وفات شعبہ ترتیب ریکارڈ میں خدمت بجالاتے رہے۔ 1974ء میں آپ کی شادی مکرمہ امۃالحلیم زاہدہ صاحبہ بنت محترم مولانا رشید احمد چغتائی صاحب مرحوم (مبلغ سلسلہ بلاد عربیہ) کے ساتھ ہوئی۔
محترم شیخ محمد نعیم صاحب بہت منکسرالمزاج، ملنسار، خوش مزاج اور ہردلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔ بہت فراخ دل انسان تھے۔ مستحقین کی خاموشی سے مدد کرتے۔ حافظہ نہایت عمدہ تھا۔ خلافت سے والہانہ محبت تھی۔