محترم عبدالرحمٰن خادم صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍جنوری 1998ء میں محترم پروفیسر قاضی محمد اسلم صاحب کا ایک مختصر مضمون ماہنامہ ’’الفرقان‘‘ ربوہ کی ایک پرانی اشاعت (عبدالرحمٰن خادم نمبر) سے منقول ہے۔
آپ بیان کرتے ہیں کہ 1929ء میں جب میں انگلستان سے مزید تعلیم حاصل کرکے واپس لوٹا تو حضرت مصلح موعودؓ کی خدمت میں حاضر ہوا جو اُن دنوں لاہور میں قیام فرما تھے۔ میں نے عرض کی کہ ’’کاش! کالجوں میں پڑھنے والے نوجوان بھی سلسلہ کے علوم میں ایسے طاق ہوں جیسے کوئی بڑے سے بڑا مربی‘‘۔ میرے فقرے میں بے اطمینانی تھی-
حضورؓ نے سنتے ہی مجلس میں ایک نوجوان کی طرف اشارہ کرکے فرمایا ’’کیا آپ انہیں نہیں جانتے؟‘‘۔ …
گورنمنٹ کالج کا سرخ بلیزر پہنے ، چھوٹی چھوٹی داڑھی، بڑی بڑی آنکھوں والا یہ نوجوان ہمارا عبدالرحمٰن خادم تھا جو گفتگو کے لحاظ سے بڑا ذکی اور ذہین، ایک عجیب خود اعتمادی اور عزم لئے ہوئے تھا۔ اُن کو دیکھنے سے میرا حوصلہ بڑھ گیا اور پھر لاہور میں کئی سال تک ان کی تقریروں اور تحریروں کے غلغلے ہوتے رہے، ہر روز نیا محاذ ، نئی فتح۔ انہی دنوں ایک مشہور مناظر کو خادم صاحب نے (طالبعلمی کے زمانے میں ہی) للکارا اور ایسا ساکت کیا کہ مخالفین بھی آپ کی قابلیت کو تسلیم کرنے لگے ۔
پھر میں نے خادم صاحب کو کئی جگہ دیکھا، بحیثیت مناظر، بحیثیت رونق مجلس اور لیکچرار۔ اُن کی قلمی مساعی میں لاہور کے احمدی نوجوانوں کی ایک انجمن کا ذکر بھی آتا ہے جس کا نام احمدیہ فیلوشپ آف یوتھ تھا۔ اس کے ممبران آپس میں بھی چندہ جمع کرتے اور دیگر افراد سے بھی تعاون حاصل کرتے اور پمفلٹ شائع کرتے تھے۔ ایک خاص موقع پر حضرت مصلح موعودؓ نے بھی ایک پمفلٹ رقم فرمایا اور اِسی فیلوشپ کو اشاعت کیلئے دیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں