محترم عبدالمنان ناہید صاحب

عبدالمنان ناہید صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4جنوری 2012ء میں معروف احمدی شاعر محترم عبدالمنان ناہید صاحب کی وفات کی اطلاع شائع ہوئی ہے۔ آپ یکم جنوری 2012ء کو بعمر 93 سال راولپنڈی میں وفات پاگئے اور بوجہ موصی ہونے کے بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین عمل میں آئی۔
محترم عبدالمنان ناہید صاحب یکم جنوری 1919ء کو حضرت خواجہ محمد دین بٹ صاحبؓ کے ہاں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ تین بھائیوں اور تین بہنوں میں آپ کا نمبر تیسرا تھا۔ ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں حاصل کی۔ بعدازاں لاہور اور پشاور میں مزید تعلیم حاصل کرکے 40 کی دہائی میں ملٹری اکاؤنٹس میں ملازمت کرلی جہاں سے 1979ء میں ڈپٹی کنٹرولر ملٹری اکاؤنٹس کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔
محترم ناہید صاحب نے اوائل عمر سے ہی شاعری کا آغاز کیا اور حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحبؓ کی خواہش کی تعمیل میں رومانوی شاعری کو چھوڑ کر اپنا رجحان خالصتاً دین کی طرف کرلیا۔ آپ کے تین مجموعہ ہائے کلام ’’شاہراہِ احمدیت‘‘، ’’سیلِ غم‘‘ اور ’’اِک حرفِ ناتمام‘‘ شائع ہوچکے ہیں جبکہ تین مجموعے زیرطباعت ہیں۔
مرحوم بڑے دھیمے مزاج اور عاجزی و انکساری کے پیکر تھے۔ امانتداری کی عمدہ مثال تھے۔ نماز، روزہ کے پابند اور باقاعدہ تہجد گزار تھے۔ مالی تحریکات میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے۔ خلافت کے فدائی اور ایک بےنفس انسان تھے۔ جماعتی خدمات کا بھی موقع ملتا رہا۔ خدام الاحمدیہ کے قیام کے بعد قائد مقامی اور قائد علاقہ راولپنڈی کے طور پر خدمت کی۔ بعدازاں راولپنڈی کے نائب امیر ضلع اور قائمقام امیر بھی رہے۔
مرحوم کی شادی محترمہ عائشہ محمودہ صاحبہ بنت محترم محمد صدیق میر صاحب آف امرتسر کے ساتھ ایک رؤیا کی بنا پر ہوئی۔ آپ کی اہلیہ بھی صاحبِ رؤیا و کشوف تھیں اور اُن کی پرورش اُن کے پھوپھا حضرت مولوی عبدالکریم صاحبؓ نے کی تھی۔ چنانچہ انہوں نے حضرت مسیح موعودؑ اور حضرت امّاں جانؓ کی شفقت سے بھی حصّہ پایا تھا۔ اُن کی وفات 1991ءمیں ہوئی۔آپ کی کوئی اولاد نہ تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں