محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 27؍اگست 2009ء میں محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے۔ آپ نے 63 سال سے زائد عرصہ خدمتِ سلسلہ کا شرف پاکر 26؍اگست 2009ء کو بعمر 82 سال وفات پائی۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس اید ہ اللہ تعالیٰ نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ28؍ اگست 2009ء میں آپ کی جماعتی خدمات کو سراہتے ہوئے آپ کو تاریخ احمدیت کاایک باب قرار دیا ۔
محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب 3؍مئی 1927ء کو پنڈی بھٹیاں میں پیدا ہوئے۔ خاندان میں پہلے احمدی آپ کے چچا محترم میاں عبدالعظیم صاحب تھے جبکہ آپ کے والد محترم حافظ محمد عبداللہ صاحب نے جلسہ سالانہ 1933ء کے موقع پر حضرت مصلح موعودؓ کی بیعت کا شرف حاصل کیا جس کے بعد اُن کے والد میاں رحمت اللہ صاحب نے اُن پر شدید مظالم توڑے لیکن حافظ صاحب ثابت قدم رہے۔
محترم مولانا دوست محمد شاہد صاحب 1935ء میں مدرسہ احمدیہ قادیان میں داخل ہوئے۔ 1944ء میں جامعہ احمدیہ میں داخل ہوئے۔ 1946ء میں مولوی فاضل کے امتحان میں پنجاب یونیورسٹی میں سوم آئے۔ 29؍ اکتوبر 1951ء کو جامعۃالمبشرین ربوہ کی پہلی کامیاب شاہد کلاس میں آپ بھی شامل تھے۔ حضرت مصلح موعودؓ کے ارشاد پر چند ماہ آپ اخبار الفضل میں کالم بھی لکھتے رہے۔ 25 جون 1953ء کو حضورؓ نے آپ کو تاریخ احمدیت کی تدوین کی ذمہ داری سونپی جس کی اب تک بیس جلدیں شائع ہوچکی ہیں۔ اس کے علاوہ آپ کی چالیس سے زائد تالیفات مختلف موضوعات پر شائع ہوچکی ہیں۔ 1974ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی قیادت میں پاکستان قومی اسمبلی میں جماعت کی نمائندگی کی توفیق پائی۔ تحریر و تقریر کا آپ کو خاص ملکہ حاصل تھا۔ آپ کی اہلیہ محترمہ سلیمہ بیگم صاحبہ کی وفات 22مئی 1990ء کو ہوئی۔ آپ نے پسماندگان میں ایک بیٹے (مکرم ڈاکٹر سلطان احمد مبشر صاحب کارڈیالوجسٹ فضل عمر ہسپتال ربوہ) اور چار بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں