محترم مولانا نذیر احمد مبشر صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍جولائی 1998ء میں محترم مولانا نذیر احمد مبشر صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم صوفی محمد اسحاق صاحب رقمطراز ہیں کہ دعوت الی اللہ محترم مولوی صاحب کی روح کی غذا تھی اور آپ کی جدوجہد کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ نے فانٹی قوم کے علاقہ میں بے شمار مخلص اور فدائی جماعتیں پیدا کردیں۔ اس کے علاوہ آپ نے دو ایسے کام کئے جن سے وہاں احمدیت کو بے حد تقویت اور استحکام نصیب ہوا۔ ایک کام پرائمری سکولوں کا قیام تھا جو آپ کے عرصۂ امارت میں ہی ایک سو سے تجاوز کرگئے اور کئی سیکنڈری سکول بن گئے تھے۔ ان سب سکولوں کے مینجر آپ تھے اور نگرانی کرتے ہوئے کوشش کرتے تھے کہ جماعتی پیسے کی ہرممکن حفاظت کی جائے۔ دوسرا کام مقامی معلّمین کی تیاری تھا۔
محترم مولوی صاحب ایک عابد شب زندہ دار شخص تھے۔ ایک بار آپ کو جلوہ الٰہی کی شدید خواہش نے بے چین کردیا اور اس کے لئے مسلسل دعائیں شروع کردیں۔ ایک رات جب کمرے میں کوئی روشنی نہ تھی اور آپ سربسجود دیدار الٰہی کے لئے دعائیں کر رہے تھے تو اچانک کمرے میں اس قدر تیز روشنی نمودار ہوئی کہ آپ خوفزدہ ہوکر کانپ اٹھے اور کافی دیر کے بعد پُرسکون ہوئے۔