محترم چودھری محمد علیم الدین صاحب سابق نائب امیر اسلام آباد پاکستان
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 19؍ستمبر 1998ء میں محترم چودھری محمد علیم الدین صاحب کا ذکرِ خیر کرتے ہوئے مکرم چودھری محمد صدیق صاحب رقمطراز ہیں کہ محترم علیم صاحب کے دادا حضرت مولوی محمد وزیرالدین صاحب ؓ ’’براہین احمدیہ‘‘ کے زمانہ میں حضرت اقدسؑ کے معتقد ہوگئے تھے اور جب حضورؑ نے دعویٰ فرمایا تو انہوں نے ابتداء میں ہی بیعت کی سعادت حاصل کی اور 313؍ اصحاب میں شامل ہوئے۔ جب حضورؑ کی پیشگوئی کے مطابق خوفناک زلزلہ آیا تو وہ ضلع کانگڑہ میں بھاگسو کے مقام پر ہیڈماسٹر متعین تھے۔ زلزلہ سے چند لمحے قبل القاء الٰہی کے تحت انہوں نے بورڈنگ کے تمام طلبہ کو باہر نکال لیا اور اس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے سب کو محفوظ رکھا۔ اُن کے اکلوتے بیٹے حضرت مولوی محمد عزیزالدین صاحبؓ بھی 313؍ اصحابؓ میں شامل تھے۔ آپؓ تعلیم الاسلام ہائی سکول میں زیر تعلیم رہے، پانچویں حصہ کے موصی تھے اور آپؓ نے اپنا آبائی مکان واقع مکیریاں بھی سلسلہ کے لئے وقف کردیا تھا۔ آپؓ کے بیٹے محترم چودھری محمد علیم الدین صاحب کی ولادت 1917ء میں ہوئی۔
محترم چودھری صاحب مڈل کے بعد تعلیم الاسلام ہائی سکول قادیان میں داخل ہوئے جہاں سے میٹرک کیا اور پھر دیال سنگھ کالج لاہور سے B.A کیا۔ کچھ عرصہ کیلئے محکمہ ریلوے میں ملازم رہے اور پھر سول سروس میں آگئے اور حکومت ہند کے مرکزی دفاتر سے منسلک رہے۔ قیام پاکستان کے بعد مرکزی حکومت پاکستان کی فنانس برانچ میں مختلف مناصب پر فائز رہے اور 1975ء میں جوائنٹ سیکرٹری خزانہ کے عہدہ سے ریٹائر ہوئے۔ جس کے بعد اقوام متحدہ کے تحت سیرالیون، نائیجیریا، مسقط اور بعض دیگر عرب ممالک میں تعینات رہے۔
محترم چودھری صاحب 1980ء سے 1983ء تک اور پھر 1989ء سے 1992ء تک نائب امیر جماعت احمدیہ اسلام آباد مقامی و ضلع کے طور پر خدمت کی توفیق پاتے رہے۔ 1992ء سے تا دم آخر بطور امیر ضلع کے خدمت سرانجام دیتے رہے اور 30؍اگست 1998ء کو امریکہ میں وفات پائی ۔