محترم چوہدری منیر احمد عارف صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍جون 2007ء میں مکرم ابن کریم صاحب نے اپنے مضمون میں محترم چودھری منیر احمد عارف صاحب کا ذکرخیر کرتے ہوئے لکھا کہ استاذی المحترم عارف صاحب بڑے ہی دھیمے مزاج کے بڑے ہی دلربا انسان تھے۔ وجاہت اور شرافت چہرے سے خوب ٹپکتی تھی۔ دراز قد، بھرے ہوئے جسم، خوبصورت داڑھی، جتنے بارعب دکھائی دیتے تھے اتنے ہی اندر سے حلیم۔
حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے خطبہ فرمودہ 9 مارچ 2007ء میں ان کا ذکرخیر کرتے ہوئے فرمایا کہ دو سوٹیوں کے سہارے چل کر اپنے فرائض ادا کرنے قضاء میں آئے۔ ناظم صاحب دارالقضاء نے کہا آپ اس حالت میں اتنی تکلیف کرکے کیوں آگئے۔ کہنے لگے دل نہیں مانتا کہ جو فرائض نظام جماعت نے میرے ذمے لگائے ہیں ان کو ادا نہ کروں۔ چنانچہ جو شخص اس حالت میں بھی مفوضہ امور کی سرانجام دہی کے لئے دیوانہ وار گرتے پڑتے چلا آرہا ہو اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صحت کی حالت میں کس جانفشانی سے فرائض کی ادائیگی کرتے ہوں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں