محترم گیانی عبداللطیف صاحب درویش
ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان 27 مئی 2010ء میں محترم گیانی عبداللطیف صاحب درویش کا مختصر ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ آپ 20؍نومبر 2009ء کو وفات پاکر قطعہ درویشان بہشتی مقبرہ قادیان میں دفن ہوئے۔ 2002ء میں آپ پر فالج کا حملہ ہوا تھا اور وفات تک کا لمبا عرصہ آپ نے بڑے صبر سے گزارا۔
محترم گیانی عبداللطیف صاحب درویش 1927ء میں محترم مولوی عبدالرحمن صاحب ابن حضرت مولوی محمد حسین صاحبؓ کپورتھلوی کے ہاں آلوپور میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم قادیان میں اور باقی اپنے علاقہ میں حاصل کی اور فوج میں نرسنگ سپاہی کے طور پر ملازمت کرلی۔پانچ سال بعد ملازمت ترک کردی اور پھر حضرت مصلح موعودؓ کی جاری کردہ دیہاتی مبلغین کی کلاس میں داخل ہوگئے۔ آپ کی شادی 1945ء میں ہوئی تھی لیکن 1947ء میں دورِ درویشی شروع ہونے کے بعد آپ کی اہلیہ قادیان رہنے پر رضامند نہ ہوئیں چنانچہ 1954ء میں آپ نے مکرمہ ثمینہ بیگم صاحبہ سے شادی کرلی۔
1948ء میں آپ کی تقرری ضلع سہارنپور کی جماعتوں کی تعلیم و تربیت کے لئے ہوئی۔ بعد ازاں مختلف دفاتر میں متعین رہے۔ 1988ء میں خدمات سلسلہ سے فراغت ہوئی تو بھی بارہ سال تک دفتر زائرین میں ڈیوٹی دیتے رہے۔ باقاعدگی سے دو تین گھنٹے بہشتی مقبرہ میں وقارعمل بھی کرتے۔ آپ نے گورمکھی زبان میں قرآن کریم کے ترجمہ کی پروف ریڈنگ اور اشاعت میں بڑی محنت سے کام کیا اور منتخب آیا، احادیث اور اقتباسات کا گورمکھی زبان میں ترجمہ کرنے کے علاوہ بھی اسی طرح کی مختلف خدمات کی توفیق پائی۔ درویشی کا دَور نہایت صبر و شکر سے گزارا۔ خلافت کے فدائی، منکسرالمزاج، حوصلہ مند اور مزاحیہ طبیعت کے مالک تھے۔ درویشی اختیار کرنے کے بعد کبھی اپنی زمینوں کا خیال نہ آیا حالانکہ وہ پنجاب میں ہی واقع تھیں۔ آپ کی اہلیہ کی وفات 2007ء میں ہوئی۔ آپ نے اپنے پیچھے دو بیٹے اور تین بیٹیاں نیز متعدد پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں چھوڑی ہیں۔