معارف اور دقائق ہیں ، یہ روحانی خزائن ہیں – نظم

محمود احمد ملک

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2نومبر 2012ء میں مکرم اطہر حفیظ فراز صاحب کی ایک نظم بعنوان ’’یہ رُوحانی خزائن ہیں‘‘ شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

معارف اور دقائق ہیں ، یہ روحانی خزائن ہیں
بہت گہرے حقائق ہیں ، یہ روحانی خزائن ہیں
زمانے میں کتابیں تو بہت پھیلی پڑی ہیں پر
جو دہرانے کے لائق ہیں ، یہ روحانی خزائن ہیں
مسیح پاک نے بڑھ کر خزانے اس طرح بانٹے
گریزاں اب خلائق ہیں ، یہ روحانی خزائن ہیں
فلک تک کی رسائی میں یہ ملفوظات رہبر ہیں
تو جنت کے جو سائق ہیں ، یہ روحانی خزائن ہیں
جو ان پر دسترس رکھیں فرازؔ ان پر یہ احساں ہیں
وہ ہر میداں میں فائق ہیں ، یہ روحانی خزائن ہیں

اطہر حفیظ فراز صاحب

اپنا تبصرہ بھیجیں