منتظر اہل نظر کا ہے وہ ظہور آگہی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍جولائی 2010ء میں شامل اشاعت مکرم راجہ محمد یوسف صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش خدمت ہے :

منتظر اہل نظر کا ہے وہ ظہور آگہی
عہد حاضر میں ہوا جس پر ظہورِ آگہی
دور ہو جاتے ہیں سب اندیشہ ہائے بے نشاں
قفل دل کے کھولتی ہیں جب سطورِ آگہی
انکشاف ذات سے پہلے یہ نکتہ بھی کُھلا
آگہی کی ایک منزل ہے شعورِ آگہی
دیکھتے ہوں جو خدا کے نور سے ان کے لئے
سہل ہو جاتے ہیں مشکل تر امور آگہی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں