موسم بھی تابناک ہے ، ظالم ہوا بھی ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8 2جون 2010ء کی زینت مکرم مبارک صدیقی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

موسم بھی تابناک ہے ، ظالم ہوا بھی ہے
اہلِ ستم ہیں سامنے اور کربلا بھی ہے
جورو جفا کا شوق ہے شِمر و یزید کو
اہلِ وفا کا شیوۂ صبرو رضا بھی ہے
ہم نے تو ظلم سہہ کے فقط ہونٹ سی لئے
قاتل نہ بھول جائے خدا بولتا بھی ہے
پروردگار ایک تیری ذات ہے وکیل
تُو دیکھتا بھی ہے ہمیں تُو جانتا بھی ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں