موسیقی!!

ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ اگست 2003ء میں مکرمہ مقصودہ پروین صاحبہ کا مضمون موسیقی کے اثرات کے بارہ میں شائع ہوا ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ایڈلک لکھتے ہیں کہ جدید دور میں جتنے غلام موسیقی کے ذریعہ بنائے گئے ہیں اس کی مثال تاریخ عالم میں نہیں ملتی کیونکہ اصل غلامی جسمانی نہیں بلکہ ذہنی ہوتی ہے جس کے نتیجہ میں جسم بیکار ہوجاتا ہے۔
موسیقی کا زیادہ بُرا اثر انسان کی قوت سماعت پر پڑتا ہے بلکہ بعض صورتوں میں یہ بہرہ بھی کردیتی ہے۔ تجربات کے نتیجہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ موسیقی سننے والے سوالوں کا فوری جواب دینے کی بجائے سوچنے کے لئے زیادہ وقت لیتے ہیں۔ اسی طرح خوشی کی موسیقی سننے سے بلڈپریشر کا زیادہ ہونا اور المیہ موسیقی سننے سے بلڈپریشر کا کم ہوجانا لازمی ہے۔ موسیقی کے نتیجہ میں وقت کے ضیاع کے علاوہ افسردگی کی کیفیت اور اعصابی نظام کی کمزوری بھی سامنے آئی ہے۔ پندرھویں صدی سے انیسویں صدی تک کے بڑے موسیقاروں کی اوسط عمروں کے مشاہدہ سے معلوم ہوا کہ اُن کی عمریں اپنے زمانہ کی اوسط عمر سے تقریباً نصف نکلیں اور یہ بھی کہ ان میں سے تیس بڑے موسیقاروں کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں