مکرم بشیر احمد صدیقی صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21مئی 2012ء میں مکرم رانا مبارک احمد صاحب نے مکرم بشیر احمد صدیقی صاحب کا ذکرخیر کرتے ہوئے تحریر کیا ہے کہ آپ ایک دعاگو، زیرک، معاملہ فہم بزرگ تھے جو 13 نومبر 2011ء کو 76 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ آپ حضرت حکیم محمد صدیق صاحبؓ آف قادیان کے بیٹے اور حضرت عبدالخالق صاحبؓ کے پوتے تھے۔

مکرم صدیقی صاحب غرباء کا بیحد خیال رکھتے۔ گھر کے ملازمین کو بھی اپنے بچوں کی طرح پیار کرتے۔ اُن کی شادیاں بھی کروائیں۔ ہمیشہ جماعتی خدمات کے لئے تیار رہتے۔ اپنے حلقہ میں امام الصلوٰۃ اور سیکرٹری تعلیم القرآن بھی رہے۔ زعیم مجلس انصاراللہ کے فرائض بھی ادا کئے۔ بے شمار طبّی کیمپ بھی لگائے۔ خود بھی ہومیوڈاکٹر تھے اور مفت علاج کرتے تھے۔ وقف عارضی میں خود بھی شامل ہوتے اور دوسروں کو بھی تلقین کرتے۔
آپ نے بھیرہ سے میٹرک کیا اور وہاں یونین کونسل میں سیکرٹری رہے۔
مرحوم موصی تھے اور چندہ جات میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے چھ بیٹوں سے نوازا جن میں سے ایک بیٹے مکرم شکیل احمد صاحب مربی سلسلہ نے بورکینافاسو میں وفات پائی اور آپ نے اس صدمہ کو بہت صبر سے برداشت کیا۔ معروف شاعر مکرم مبارک احمد صدیقی صاحب بھی آپ کے بیٹے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں