مکرم رانا ظفر اللہ خانصاحب کاٹھگڑھی
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18دسمبر 2009ء میں مکرم رانا ظفراللہ خانصاحب کاٹھگڑھی کا ذکرخیر کرتے ہوئے مکرم عبدالسمیع خان صاحب (ریٹائرڈ ہیڈماسٹر) لکھتے ہیں کہ رانا ظفر اللہ خاں صاحب ولد مکرم چوہدری محمد حسین صاحب 12 نومبر 2009ء کو ایک ہفتہ بیمار رہنے کے بعد 67 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ تدفین بہشتی مقبرہ میں ہوئی۔
آپ بچپن میں ہی والد کے سایہ سے محروم ہوگئے تھے۔ تعلیم بھی باقاعدہ حاصل نہ کرسکے۔ تاہم دین کے ساتھ بہت لگاؤ تھا۔ نماز پنجوقتہ باجماعت ادا کرتے اور راستہ میں بلند آواز سے نماز کا اعلان بھی کرتے جاتے۔ اپنی کمزوری کے باوجود ایک معذور بزرگ کو پکڑ کر مسجد لاتے اور واپس چھوڑ کر آتے۔ ثواب کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہ دیتے۔ جماعت کی خدمت کے لئے ہمیشہ تیار رہتے۔
آپ موصی تھے۔ چندہ جات باقاعدگی سے ادا کرتے۔ بڑی فکرمندی سے اپنی زندگی میں مکان کی قیمت تشخیص کرائی اور مکمل حصہ جائیداد اپنی زندگی میں ادا کر دیا۔ محلہ کی مسجد میں بطور خادم بھی خدمت کی توفیق پائی، بڑی تندہی سے کام کرتے۔ آپ نے اپنی یادگار دو بیٹے چھوڑے ہیں۔