مکرم سردار رفیق احمد صاحب

حضرت سردار عبدالرحمن صاحبؓ سابق مہر سنگھ کے پوتے اور محترم ڈاکٹر سردار نذیر احمد صاحب کے دوسرے بیٹے محترم سردار رفیق احمدصاحب 15؍اگست 2006ء کو لندن میں 67 سال کی عمر میں برین ہیمرج کے نتیجہ میں وفات پاگئے۔ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے نماز جنازہ پڑھائی اور تدفین قطعہ موصیان مورڈن میں عمل میں آئی۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍نومبر 2006ء میں مکرم سردار رفیق احمد صاحب کے بارہ میں ان کے بہنوئی مکرم محمود مجیب اصغر صاحب کا ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔
ڈاکٹر سردار نذیر احمد صاحب کو افریقی ممالک میں خدمت کے مواقع ملے۔ مکرم سردار رفیق احمد صاحب اپنی ابتدائی تعلیم کے بعد کینیا میں سکول ٹیچر ہوگئے۔ آپ کینیا کی نیشنل ہاکی ٹیم میں بھی شامل رہے۔ آپ کی والدہ اور دیگر بہن بھائی 1960 ء کے لگ بھگ ربوہ آ گئے۔ کچھ عرصہ بعد آپ بھی ربوہ آگئے اور یہاں اپنی تعلیم کا ازسرنو آغاز کیا۔ ایم اے کرنے کے بعد نصرت جہاں سکیم میں لائبیریا کے لئے منتخب ہوئے اور کئی سال وہاں ہیڈماسٹر رہے۔ 1989ء میں آپ مستقل رہائش کے لئے لندن چلے گئے۔ وہاں بھی کسی سکول میں تدریس جاری رکھی اور خدمت دین بھی کرتے رہے۔ انگلستان کی نیشنل عاملہ میں وقف نو کے سیکرٹری بھی رہے اور بوقت وفات جماعت انگلستان کے انسپکٹر مال تھے۔
لائبیریا میں ایک بار حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کے کسی دورہ کے دوران سردار رفیق احمد صاحب کی موجودگی میں کسی افریقن بھائی نے اپنی بچی کا نام عطا کرنے کی درخواست کی تو حضورؒ نے فرمایا کہ میری والدہ کا نام بھی مریم ہے اور سردار رفیق احمد کی بہن کا نام بھی مریم ہے، اس لئے آپ بھی اپنی بچی کا نام مریم رکھ لیں۔ اس کلام کے پیچھے حضور کی محبت کار فرما نظر آتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں