مکرم عبدالجبار صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11اکتوبر 2011ء میں فضل عمر ہسپتال ربوہ کے دیرینہ خادم مکرم عبدالجبار صاحب (ابن مکرم میاں فضل دین زرگر صاحب) کی وفات کی خبر شائع ہوئی ہے جو 4؍اکتوبر 2011ء کو ہارٹ اٹیک کی وجہ سے بعمر 69 سال وفات پاگئے۔ مرحوم موصی تھے۔ بہشتی مقبرہ میں تدفین ہوئی۔
آپ 45سال سے فضل عمر ہسپتال میں خدمت کررہے تھے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے عہد خلافت میں کچھ عرصہ دفتر پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ میں اور دفتر صدر انجمن احمدیہ ربوہ میں بطور کارکن بھی خدمات کی توفیق ملی۔آپ نہایت خوش اخلاق ، ہمدرد ، ملنسار اور نافع الناس وجود تھے۔ ہسپتال میں اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ مریضوں کے گھر پر بھی حسب ضرورت ان کی تیمارداری اور علاج میں مدد فراہم کیا کرتے اور ہر ایک سے حسن سلوک اور نہایت خندہ پیشانی سے پیش آیا کرتے تھے۔آخری کچھ سالوں میں عارضہ قلب کے باوجودخدمت پر کمربستہ رہے اور باوجود کمزوری اور خرابی صحت کے آخردم تک اپنے فرائض نہایت تندہی اورخوش اسلوبی سے سرانجام دیتے رہے۔ مرحوم کے دادا حضرت میاں امام دین زرگر صاحبؓ اور نانا حضرت میاں محمد عبداللہ صاحبؓ زرگر، دونوں کا تعلق پھیروچیچی ضلع گورداسپور سے تھا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ نے خطبہ جمعہ فرمودہ 7؍ اکتوبر 2011ء میں مرحوم کا ذکر خیر فرمایا اور نماز جمعہ کے بعد نماز جنازہ غائب پڑھائی۔ مرحوم نے پسماندگان میں اہلیہ مکرمہ نسرین اختر صاحبہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں ۔ ایک بیٹے مکرم عطاء الوحید لقمان صاحب آجکل طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ ربوہ کے کارکن ہیں ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں