مکرم ماسٹر بشارت احمد صاحب مرحوم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3ستمبر 2010ء میں محترم ماسٹر بشارت احمد صاحب کی بہن مکرمہ ن۔ی صاحبہ کے قلم سے ایک مضمون شامل اشاعت ہے۔
آپ لکھتی ہیں کہ محترم ماسٹر صاحب نے وفات سے قبل اپنے چھوٹے بھائی سے کہا کہ قادیان میں مجھے حضرت مسیح موعودؑ بلارہے ہیں اور مَیں اُن کے پاس جارہا ہوں۔ پھر محترم ماسٹر صاحب کی وفات پر حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ نے مرحوم کے چہرہ پر ہاتھ رکھ کر دعا کی اور فرمایا کہ یہ میرے بھی استاد تھے۔
محترم ماسٹر بشارت احمد صاحب سینئر ہونے کے باوجود ہیڈماسٹر بن کر ربوہ سے باہر نہیں جانا چاہتے تھے اس لئے محکمہ تعلیم نے آپ کو تعلیم الاسلام سکول ربوہ میں ہی ہیڈماسٹر کے مساوی (سبجیکٹ سپیشلسٹ کا) گریڈ دے دیا۔ آپ 1961ء میں نظام وصیت سے منسلک ہوئے تھے۔ غریبوں کے دلی ہمدرد اور مددگار تھے۔ ہم چھوٹے بھائی بہنیں تعلیم حاصل کرنے کے لئے جب ربوہ آئے تو سب آپ کے پاس ٹھہرے اور آپ نے ہمارے رہن سہن اور تعلیم کا ہر طرح سے خیال رکھا۔ اپنے والد کی وفات کے بعد آپ نے ہمیں یتیمی کا احساس نہیں ہونے دیا۔
جب ڈاکٹروں نے بتادیا کہ آپ کی بیماری ایسی ہے کہ صرف دو ماہ مزید زندہ رہیں گے تو ہم تو بے حد افسوس میں ڈوب گئے لیکن آپ ہمیں تسلّی دیتے، شعر اور لطیفے سناتے ۔ اللہ تعالیٰ آپ کی مغفرت فرمائے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں