مکرم میجر عبداللطیف صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍جولائی2005ء میں مکرم جنرل (ر) ناصر احمد صاحب نے محترم میجر عبداللطیف صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ لاہور کا ذکر خیر کیا ہے۔ آپ رقمطراز ہیں کہ مرحوم اپنی 90سالہ زندگی کے آخری لمحات تک اپنے فرائض اداکرتے رہے۔ سب سے پہلے دفتر آتے اور سب سے آخر پر دفتر چھوڑتے۔ اپنے فرائض بغیر شکوہ و شکایت ادا کرتے۔ دن میں ڈاک کے انبار، سینکڑوں ٹیلیفون کالز، فیکس اور بیسیوں مہمان اپنے استفساراور مطالبات لے کر آتے لیکن مرحوم کے چہرہ پر کبھی ملال نہ آتا۔ پیرانہ سالی کے باوجود نہایت تحمل اور مستعدی سے فرائض ادا کرتے۔ مجھے پندرہ سال اُن کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔اُن کا ماتحتوں سے تعلق ادب اور احترام کا تھا۔ صبح گیارہ بجے کی چائے پر فرداً فرداً بلا کر چائے میں شامل کرتے۔
مر کز سے آمدہ ہدایات پر فوراً عمل کرتے لیکن کسی معاملہ میں محترم امیر صاحب کی راہنمائی کے بغیر قدم نہ اٹھاتے۔ صاف گو تھے اور اپنی ذمہ داری صدق دل سے ادا کرتے۔ حساب کتاب میں نمایاں دسترس اور مال کے نظام پر گہرا عبور رکھتے اور نگہبانی کرتے۔ تمام ضلعی جماعتوں اور عہدیداروں پر بھی گہری نظر رکھتے اور ان کی مدد کرتے۔
مرحوم نے جوانی میں حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی کتب کا گہرا مطالعہ کر کے بیعت کی تھی۔ حضورؑ کی کتب کے کئی اقتباسات موقع اور محل پر زبانی دوہرا دیتے۔ اپنی تقریروں، گفتگو اور دلائل میں یکتا تھے۔ جوانی کے زمانہ کی کئی مثالیں دیتے جب انہوں نے مخالفین سلسلہ کو، جن میں عیسائی بھی شامل تھے، بحث و مباحثہ میں لاجواب کردیا۔ شعر و شاعری میں خاص شغف رکھتے تھے۔ کئی شعراء کے بے شمار اشعار اور حضرت مسیح موعودؑ کی کئی نظمیں زبانی یاد تھیں۔