مکرم نسیم احمد بٹ صاحب کی شہادت

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6ستمبر 2011ء کی خبر کے مطابق مکرم نسیم احمد بٹ صاحب ولد مکرم محمد رمضان بٹ صاحب مرحوم آف فیصل آباد کو 3اور 4 ستمبر 2011ء کی درمیانی رات چند نامعلوم افراد نے آپ کی رہائشگاہ میں دیوار پھلانگ کر گھر کے اندر داخل ہوکر فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ ایک فائر پیٹ میں اور دوسرا کمر میں لگا۔ آپ کو سول ہسپتال پہنچایا گیا جہاں صبح ساڑھے نو بجے زخموں کی تاب نہ لاکر آپ شہید ہوگئے۔ تدفین ربوہ میں ہوئی۔
قبل ازیں 1994ء میں آپ کے چھوٹے بھائی مکرم وسیم احمد بٹ صاحب اور آپ کے تایا زاد مکرم حفیظ احمد بٹ صاحب ولد اللہ رکھا بٹ صاحب کو شہید کردیا گیا تھا جبکہ آپ کے دوسرے تایا زاد مکرم نصیر احمدبٹ صاحب ولد اللہ رکھا بٹ صاحب کو ستمبر 2010ء میں شہید کردیا گیا تھا۔
مرحوم1957ء میں فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ پرائمری کے بعد پاور لوم فیکٹری میں بطور کاریگر کام کرنے لگے۔ ایک بااخلاق اور باکردار شخصیت کے حامل اور بڑے بہادر اور نڈر انسان تھے۔جماعتی کاموں میں حصہ لیتے تھے۔ جماعتی چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ تھے۔ نماز جمعہ باقاعدگی کے ساتھ مسجد جاکر ادا کرتے۔ نظام جماعت اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق تھا۔ طبیعت میں سادگی تھی۔ بیوی بچوں کے ساتھ بہت محبت و شفقت کا سلوک کیا کرتے تھے۔ ہمدردیٔ خَلق اور غریب پروری آپ کا نمایاں خلق تھا۔ آپ نے 1994ء میں اپنے چھوٹے بھائی کی شہادت پر بھی کمال صبر اور حوصلے کا مظاہرہ کیا۔ اپنی شہادت سے قبل گولیاں لگنے کے بعد بھی خود کو سنبھالا اور اپنی بیوی کو حوصلہ اور صبر کی تلقین کرتے رہے۔ شہید مرحو م کی شادی 1983ء میں محترمہ آسیہ نسیم صاحبہ بنت مکرم مقصود احمد بٹ صاحب آف ڈیریانوالہ ضلع نارووال کے ساتھ ہوئی تھی۔ خداتعالیٰ نے آپ کو 4بیٹیوں اور دو بیٹوں سے نوازا تھا۔ جبکہ ایک بیٹا ڈیڑھ سال قبل وفات پاگیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں