مکرم ڈاکٹر سردار محمد حسن صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 17؍مئی 2002ء میں مکرم ڈاکٹر سردار محمد حسن صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے مکرم محمد اسماعیل منیر صاحب لکھتے ہیں کہ ڈاکٹر صاحب اُس ابتدائی ہراول دستہ کے اُن سولہ ڈاکٹروں میں شامل تھے جنہوں نے نصرت جہاں آگے بڑھو سکیم پر لبیک کہا۔ آپ کے والد محترم سردار نور احمد صاحب بھی وقف کرکے وکالت تبشیر تحریک جدید میں خدمت کی توفیق پارہے تھے جب حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ نے مکرم ڈاکٹر صاحب کو سیرالیون کے شہر روکوپر میں نیا کلینک کھولنے کا ارشاد فرمایا۔ حضورؒ کی دعاؤں اور راہنمائی سے مکرم ڈاکٹر صاحب کو ایسا دست شفا عطا ہوا کہ احمدیہ کلینک نے تیزی سے ترقی کی اور جلد ہی کرایہ کی عمارت سے اپنی نئی عمارت میں منتقل ہوا۔ ڈاکٹر کا مکان بھی تعمیر کروایا گیا۔ ہسپتال میں آؤٹ ڈور مریضوں کے علاوہ اِن ڈور مریضوں کا بھی انتظام کیا گیا اور آپریشن بھی شروع ہوگئے۔ مکرم ڈاکٹر صاحب عوام میں فرشتہ ڈاکٹر کے نام سے مشہور ہوگئے اور حتی کہ صدر مملکت کے افراد خانہ بھی اپنے سرکاری ڈاکٹر کی بجائے آپ کے پاس علاج کے لئے آنے لگے۔
مضمون نگار بیان کرتے ہیں کہ مَیں 1974ء میں جب سیرالیون میں امیر جماعت تھا تو روکوپر میں ڈاکٹر صاحب کے کلینک میں بھی گیا۔ آپ کمال مستعدی سے روزانہ قریباً ایک سو مریضوں کا معائنہ کرتے، پھر کھانے کے بعد آپریشن کیا کرتے اور عصر کے بعد روکوپر کی احمدیہ مسجد کی تعمیر کے لئے وقار عمل کی خاطر اپنے بیوی بچوں کو لے کر وہاں پہنچ جاتے۔ خدا تعالیٰ نے آپ کو سیرالیون کی ایک ابتدائی جماعت کے لئے مسجد اور مشن ہاؤس تعمیر کرنے کے لئے مدد کرنے کی بھی توفیق عطا فرمائی۔