نگاہِ لطف و کرم کا فقط کرشمہ ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 5؍مارچ 2004ء میں شامل اشاعت مکرم سلیم شاہجہانپوری صاحب کی نظم ’’ہدیۂ تشکر‘‘ سے چند اشعار پیش ہیں:

نگاہِ لطف و کرم کا فقط کرشمہ ہے
وگرنہ کیا ہوں مَیں اور کیا ہے شاعری میری
کسی کے در پہ مَیں دھونی رمائے بیٹھا ہوں
شہنشہی سے فزوں ہے قلندری میری
خدا نمائی کے پیکر میں ڈھل گئی آخر
بنی ہے نور سعادت خود آگہی میری
خدا نے مجھ کو عطا کی ہے فقر کی دولت
بڑے سکون سے کٹتی ہے زندگی میری

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں