ولبر رائٹ اور اُروائل رائٹ
ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ جولائی 2006ء میں ہوائی جہاز ایجاد کرنے والے دو امریکی بھائیوں ولبرا رائٹ اور اُروائل رائٹ کے بارہ میں ایک معلوماتی مضمون شامل اشاعت ہے۔
ولبررائٹ انڈیانا میں اور اس کا چھوٹا بھائی اروائل رائٹ، اوھایو کے قصبے ڈیٹن میں پیدا ہوا تھا۔ دونوں کو بچپن میں پتنگ اڑانے کا اور پرندے پکڑنے کا بڑا شوق تھا۔ انہیں کتابیں پڑھنے کا بھی شوق تھا لیکن وہ کتابیں بھی ایسی تلاش کرتے جن میں اڑنے کے متعلق کچھ لکھا ہوتا۔
چھوٹا بھائی اُروائل رائٹ چھوٹی عمر میں ہی ایک اخبار کا نامہ نگار بن گیا اور صرف سترہ سال کی عمر میں اس نے اپنا اخبار نکالا۔ وہ اپنے اخبار کا ایڈیٹر بھی تھا اور چھاپنے والا بھی۔ پھر اُروائل نے اپنے بڑے بھائی ولبر رائٹ کو بھی اپنے پاس بلوایا۔ انہی دنوں ایک جرمن انجینئر ہوا میں اُڑنے کے تجربے کر رہا تھا۔ دونوں بھائی اخباروں میں اُس کے تجربوں کا حال بڑی دلچسپی سے پڑھتے۔ جب وہ جرمن فوت ہوگیا تو دونوں بھائی نے سوچا کہ کیوں نہ وہ خود ہوا میں اڑنے والی کوئی مشین ایجاد کرنے کی کوشش کریں۔ چنانچہ انہوں نے اخبار بند کرکے ڈیٹن میں سائیکل سازی کا کام شروع کر دیا۔ اس سے انہیں دو فائدے ہوئے۔ ایک تو کچھ رقم بچ جاتی اور دوسرے انہیں ہوا میں اڑنے کے لئے تجربے کرنے کا وقت مل جاتا۔ کئی بار انہیں کچھ رقم حاصل کرنے کے لئے اپنی بہن کیتھرین کی منت سماجت کرنی پڑتی جو ایک سکول ٹیچر تھی۔
آخر کار انہوں نے اپنی ورکشاپ میں ایک چھوٹی سی اُڑن مشین تیار کر لی اور اسے پٹرول سے چلانے کے لئے ایک موٹر بھی بنائی۔ پھر وہ اس مشین کو گھر سے بہت دُور سمندر کے کنارے لے آئے۔ یہ جگہ کٹی ہاک کے نام سے مشہور ہے۔ اُن کے اعلان کے باوجود صرف پانچ آدمی اُن کا تماشا دیکھنے سخت سردی میں وہاں پہنچے۔
اس بات کا فیصلہ ٹاس سے ہوا کہ دونوں میں سے پہلے کون اُڑے گا۔ اروائل ٹاس جیت گیا اور جہاز پر بیٹھ گیا اور ولبر اسے لکڑی کی پٹڑی پر دھکیلنے لگا۔ یہ جہاز پٹری پر چلا، دوڑنے لگا اور پھر ہوا میں اونچا اُٹھ گیا۔ جہاز ایک سو فٹ اُونچا ہوا میں گیا اور بارہ سیکنڈ کے بعد نیچے ریت پر گر گیا۔ خوش قسمتی سے اروائل کو چوٹ نہیں آئی۔ پھر ولبر جہاز میں بیٹھا۔ وہ 59 سیکنڈ تک ہوا میں اڑتا رہا اور اس نے 812 فٹ کا فاصلہ طے کیا۔