وہی سفر ، وہی اہلِ سَفر ، امیں بھی وہی – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا کے صدسالہ جشن خلافت نمبر (برائے مئی و جون 2008ء) میں شامل اشاعت مکرم حبیب الرحمن ساحر صاحب کے کلام سے انتخاب پیش ہے:

وہی سفر ، وہی اہلِ سَفر ، امیں بھی وہی
یہ آخریں بھی وہی ہیں ، وہ اوّلیں بھی وہی!

رواں دواں ہیں وہی قافلے غریبوں کے
کبھی رکے ہیں کسی سے جو اب رکیں گے ہم
حذر! اے اہل رقیباں سفر نصیبوں سے

ہے دُھن میں اپنی رواں اپنا کاروان ۔ زہے!
نہ خارِ راہ نہ شورِ سگاں سے کچھ مطلب؟
حریفِ موج ہوا ہے چراغ جان ۔ زہے!

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں