وہ جو دُور دیس میں بس گیا ، وہ جو دیکھنے میں غریب تھا – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍اکتوبر 2003ء میں شامل اشاعت مکرم ڈاکٹر عارف ثاقب صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:
وہ جو دُور دیس میں بس گیا ، وہ جو دیکھنے میں غریب تھا
تجھے کیا خبر میرے ہم نفس ، کہ وہ میرے دل کے قریب تھا
اسی شخصیت کا نکھار تھا کہ عدو کے گھر میں غبار تھا
رہا دل گرفتہ و جاں بلب ، جو کوئی بھی اس کا رقیب تھا
کبھی اس کے در سے دعا ملی ، کبھی اس کے در سے شفا ملی
وہ جو جاگتا تھا مرے لئے، وہی روح و جاں کا طبیب تھا