پابند سلاسل جسم سہی تری روح نہیں ایمان نہیں – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا جنوری و فروری 2008ء میں اسیران راہ مولیٰ چک سکندر سے ملاقات کے بعد کہی جانے والی مکرم احسان اﷲ قمر صاحب کی نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

پابند سلاسل جسم سہی تری روح نہیں ایمان نہیں
کیوں قلب حزیں ہو پل بھر کو میری جان نہیں میری جان نہیں
یہ دین متیں تم جس کے لئے یوں سینہ تان کے بیٹھے ہو
اس عقل کی اندھی دنیا کو اس حق کی کچھ پہچان نہیں
اس اندھی بھدی چکی کو اس شخص نے بقعۂ نور کہا
جو شخص تمہارے پل بھر سے اک پل کو رہا انجان نہیں
میرے لوگ شہید اسیر بھی ہیں اور مجھ سے یہاں نخچیر بھی ہیں
ہر زخم سجا ہے سینوں پر کچھ اس دل میں ارمان نہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں