پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد خان صاحب

محترم پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد خان صاحب 1925ء میں ویرووال ضلع امرتسر میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد قادیان آگئے جہاں سے 1941ء میں میٹرک کیا اور پھر ایف سی کالج لاہور سے B.Sc اور 1947ء میں علی گڑھ یونیورسٹی سے M.Sc کی ڈگری لی۔ پھر 1951ء تک فضل عمر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ربوہ میں کام کرتے رہے۔ مئی 1951ء میں تعلیم الاسلام کالج ربوہ سے وابستہ ہوئے۔ 1962ء سے 1965ء تک ڈرہم یونیورسٹی میں زیرتعلیم رہ کر نیوکلیئر فزکس میں Ph.D کی۔ 1965ء میں تعلیم الاسلام کالج کے شعبہ فزکس کے صدر مقرر ہوئے۔ 29؍نومبر 1983ء کو دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے وفات پائی۔

پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد خان صاحب

محترم ڈاکٹر خان صاحب ہر دلعزیز شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھے شاعر بھی تھے اور ادبی حلقوں میں معروف تھے۔ آپ کے شعری مجموعہ کا نام ’’رود چناب‘‘ ہے۔ جس کا مختصر تعارف ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ مارچ 1998ء میں مکرم میر انجم پرویز صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔

میر انجم پرویز

محترم ڈاکٹر صاحب کا نمونہ کلام ملاحظہ فرمائیں:

خنجر ناز اٹھا ہے سر مقتل تو کیا
جاں لٹانے کو چلے آئے ہیں دیوانے بھی
……………………
صبح کا نور ترے حسن جہاں تاب کی ضَو
شفق شام ہے غازہ تری رعنائی کا
……………………
نوکِ شمشیر سے مرا سینہ ہے فگار
مجھ سے مجروح کو اک تیرِ قضا اَور سہی
……………………
تازگی جسم کو دے جاں کو توانائی دے
مضطرب دل کو مرے صبر و شکیبائی دے
اے زمیں سے گِل صد رنگ اگانے والے
تودۂ خاک ہوں تُو صورت و زیبائی دے
فکر بالیدہ عطا کر مری ہر سوچ بدل
گنگ ہے میری زباں طاقتِ گویائی دے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں