پل رہی ہے موت کی آغوش میں تازہ حیات
ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ جنوری 2001ء میں شامل اشاعت مکرم عبدالسلام اسلام صاحب نے اپنی نظم میں تخت ہزارہ کے جاں نثاروں کو یوں سلام پیش کیا ہے:
پل رہی ہے موت کی آغوش میں تازہ حیات
ان فداکاروں کے کارِ دلنشیں کو دیکھنا
یہ وہ رانجھے ہیں نہیں ہے ہیر کی جن کو طلب
دیکھنا ان کی نگاہ دُوربیں کو دیکھنا
ڈوب کر جن کی ہوئی تابندگی تابندہ تر
ڈوبنے والے ستاروں کی جبیں کو دیکھنا