پچاس سالہ کامیابیوں کا خاکہ – تحریک جدید بھارت کا 50 سالہ مالی گوشوارہ
مکرم منیر احمد صاحب حافظ آبادی اپنے مضمون میں تحریک جدید کا 50 سالہ مالی گوشوارہ پیش کرنے کے بعد نیپال، بھوٹان اور سکم میں تحریک جدید کی مساعی کا مختصر ذکر کرتے ہیں ۔
بھارت کے شمال میں واقع، دنیا کے سرکاری طور پر واحد ہندو ملک نیپال میں 1985ء میں احمدیہ مسلم مشن قائم کیا گیا تھا۔ ابتداء میں بہت سی پابندیاں تھیں جو آہستہ آہستہ دور ہوگئیں اور اب کئی مقامات پر جماعتیں اور مشن موجود ہیں جن میں مرکزی مبلغین اورمقامی معلمین متعین ہیں، MTA کی سہولت بھی میسر ہے۔ اس وقت نیپال اور بھوٹان کے 35 طلبہ قادیان میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ کلکتہ میں نیپال اور ملحقہ علاقہ کے عارضی معلمین کی تربیت کیلئے بھی ایک مرکز قائم ہے۔ نیپال میں تین مقامات پر سکول جاری ہیں۔ فلاحی پروگرام بھی بنائے جاتے ہیں۔
بھارت کا ایک اور ہمسایہ ملک بھوٹان ہے جس کا پورا ملک پہاڑی علاقہ پر مشتمل ہے، بھارت کے صوبہ بنگال کے ساتھ اس کی سرحد لگتی ہیں۔ بھوٹان میں بدھ مذہب والوں کی اکثریت ہے۔ قانونی پابندیوں کی وجہ سے اگرچہ یہاں باقاعدہ مشن ہاؤس قائم نہیں کیا جاسکا تاہم بھوٹان کے بارڈر کے ساتھ بنگال میں شاندار مسجد و مشن ہاؤس کی تعمیر کی گئی ہے اور بھوٹان میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے احمدیت دن بدن پھیل رہی ہے۔
بھارت کے ایک اور ہمسایہ ملک سکّم کے دارالحکومت میں بھی احمدیہ مسلم مشن ہاؤس موجود ہے اور جماعت باقاعدہ رجسٹرڈ ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے 700 بچے اب تک تحریک وقف نو میں شامل ہیں۔