ڈاکٹر محمد اسحق خلیل صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 14؍اپریل2008ء میں مکرم محمد زکریا ورک صاحب اپنے بھائی مکرم ڈاکٹر محمد اسحق خلیل صاحب کا ذکرخیر کرتے ہیں۔
مکرم ڈاکٹر محمد اسحق خلیل صاحب ابن مکرم الحاج محمد ابراہیم خلیل صاحب 7؍مارچ 2008ء کو بعمر 73 سال زیورخ سوئٹزرلینڈ میں وفات پاگئے۔ آپ جامعہ احمدیہ سے شاہد کرنے کے بعد چند سال نائیجیریا میں خدمت دین کرتے رہے۔ ’’دی ٹروتھ‘‘ اخبار کے ایڈیٹر بھی رہے تھے۔ جرمنی کی ہمبرگ یونیورسٹی سے آپ نے 1970ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی۔ حافظ قرآن تھے۔ پابند صوم و صلوٰۃ، متقی، عابد شب زندہ دار، اور مستجاب الدعوات تھے۔ 1970ء کی دہائی میں کئی بار مسجد فضل لندن میں صلوٰۃ تراویح کی امامت کے فرائض سرانجام دیئے۔ حج کا فریضہ بھی بجالائے۔ بہت اچھے مضمون نگار تھے۔ 1969ء میں فضل عمر فاؤنڈیشن کے مقابلہ مضمون نویسی میں مقالہ لکھنے پر انعام بھی ملا۔ زیورخ میں 40سال سے قیام پذیر تھے۔ تبلیغ کا جنون کی حد تک شوق تھا۔ فارسی، عربی، اردو، پنجابی، انگریزی، جرمن زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ زیورخ میں قیام کے دوران آپ نے کئی علمی و تحقیقی مقالہ جات کے تراجم جرمن سے فارسی اور عربی میں کئے اور اسلامک فاؤنڈیشن بھی قائم کی۔ مسجد زیورخ میں مقررین کی تقریروں کے مترجم کے فرائض بھی سر انجام دیتے رہے۔ نادر کتابوں کی اچھی خاصی ضخیم ذاتی لائبریری تھی۔ اقرباء پروری کے علاوہ غریب نواز تھے۔ بے شمار لوگوں کی مدد کی توفیق پائی۔