کبھی ان کا لطف و کرم دیکھتے ہیں – نظم
ماہنامہ ’’خالد‘‘ نومبر 2007ء میں شائع ہونے والی مکرم چودھری محمد علی صاحب مضطر عارفی کے کلام سے انتخاب پیش ہے:
کبھی ان کا لطف و کرم دیکھتے ہیں
کبھی اپنی حالت کو ہم دیکھتے ہیں
وہ بخشش پہ مائل ہیں ، مانیں نہ مانیں
ہم آواز کا زیر و بم دیکھتے ہیں
ہمی ہیں جو اُن کے لئے جی رہے ہیں
خوشی دیکھتے ہیں نہ غم دیکھتے ہیں
محبت کا انجام کیا ہوگا مضطرؔ!
نہ وہ دیکھتے ہیں ، نہ ہم دیکھتے ہیں