کب منتشر دلوں کو امامت نصیب ہے – نظم
ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ مئی 2010ء میں خلافت سے متعلق شائع ہونے والی مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک طویل نظم سے انتخاب پیش ہے:
کب منتشر دلوں کو امامت نصیب ہے
اک دوسرے سے بغض و عداوت نصیب ہے
تم ایک بھیڑبھاڑ کی صورت ہو مجتمع
نہ رہنما نہ کوئی قیادت نصیب ہے
سو سال حق سے دست و گریباں رہے ہو تم
کثرت کے باوجود بھی خفّت نصیب ہے
کثرت کا کیا غرور جو دل ہوں پھٹے ہوئے
کب ایک ڈیڑھ اینٹ کو برکت نصیب ہے
آؤ کہ آج سود و زیاں کی پرکھ کریں
عزّت کسے ملی کسے ذلّت نصیب ہے
ہم متحد ہیں ایک جماعت کے رُوپ میں
ہم خوش نصیب ہیں کہ خلافت نصیب ہے
ہم پر خدا کے فضل کا سایہ ہے ہر گھڑی
جس سمت رُخ کیا ہمیں نصرت نصیب ہے
ہر آن دیکھتے ہیں نشاں پر نشان ہم
تازہ تجلّیات کی نعمت نصیب ہے