کریملن (ماسکو) The Moscow Kremlin

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 8 جولائی 2022ء)
قرون وسطیٰ میں اکثر روسی شہروں میں اُن کی اپنی اپنی ایک کریملن ہوتی تھی لیکن ماسکو کی کریملن (The Moscow Kremlin) کو جو شہرت حاصل ہوئی وہ کسی اَور شہر کی کریملن کو حاصل نہ ہوسکی۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍اگست 2013ء میں کریملن ماسکو کا تعارف شامل ہے۔

ماسکو شہر کے وسط میں دریا کے کنارے واقع ایک قلعہ کریملن تھا جو ماسکو شہر کے اقتدار کی گدی تھی۔ بعدازاں یہ پورے روس کے اقتدار کی گدی بن گئی۔ اس میں حکومتی دفاتر، کیتھیڈرل، اسلحہ خانے اور شاہی محلّات واقع تھے۔ اسے سب سے پہلے بارھویں صدی عیسوی میں تعمیر کیا گیا۔ روس کے اوّلین حکمرانوں کی جھلکیاں اس میں پائی جاتی ہیں۔ کئی زار اس میں دفن ہیں۔ شاہی محل کی دو سو ٹن وزنی گھنٹی اور عجائب گھر بھی کریملن کے اندر واقع ہیں۔ کریملن کی دیواروں میں اٹھارہ ستون اور پندرہ دروازے بنائے گئے ہیں۔

زار روس اور اُس کے اہل خانہ

1711ء میں زار پیٹراعظم نے دارالحکومت ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ منتقل کردیا جس کے بعد ماسکو اور کریملن کی اہمیت کم ہوگئی۔ بعدازاں 1917ء میں بالشویک انقلاب کے بعد ماسکو کو دوبارہ دارالحکومت بنایا گیا تو کریملن کی پرانی اہمیت بھی بحال ہوگئی۔ سوویت حکومت کے دَور میں کریملن کو دوبارہ عروج ملا اور وہ اقتدار کا مرکز بن گیا۔ دراصل جس طرح روس کا مرکز ماسکو ہے، اسی طرح ماسکو کا مرکز کریملن اور کریملن کا مرکز کیتھیڈرل سکوائر کہلاتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں