کل رات تیری بستی کہ جاں سے گزر گئی – نظم
ماہنامہ ’’خالد‘‘اگست 2003ء میں شامل اشاعت مکرم نجیب احمد فہیم صاحب کی نظم سے انتخاب پیش ہے:
کل رات تیری بستی کہ جاں سے گزر گئی
تم کیا گئے کہ ہم پہ قیامت گزر گئی
سارا ہی شہر ہجر کی تصویر بن گیا
ہر آنکھ خوں فشاں تھی جہاں تک نظر گئی
وہ کرب تھا کہ جان کے اُس پار تک گیا
تھی خوف کی وہ لہر کہ وقتِ سحر گئی
اپنے خدا نے آج پھر اپنا دیا ثبوت
پھر آج اپنی ناؤ بھنور سے گزر گئی