کوئٹہ میں دو احمدیوں کی شہادت – مکرم خالد رشید صاحب اور مکرم ظفراقبال صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29 جون 2009ء میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق مکرم خالد رشید صاحب بعمر 45سال اور مکرم ظفراقبال صاحب بعمر 50سال آف کوئٹہ مورخہ 24جون رات تقریباً11بجے نامعلوم افراد کی گولیوں کا نشانہ بننے کی وجہ سے شہید ہوگئے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے 26جون 2009ء کو خطبہ جمعہ میں ان کی شہادت کا ذکر فرمایا اور ان کی مغفرت کی دعا کی۔
ظفر اقبال صاحب، مکرم خالد رشید صاحب کے پاس ملازم تھے۔ یہ شام کو اس ملازم کو چھوڑنے گھر گئے ہیں کار سے نکلتے ہی ان پر فائر کر دیا گیا اور دونوں موقع پر شہید ہو گئے۔ ان کے بھائی جو گھر کے دروازہ کے باہر نکلے ان پر بھی فائر کیا گیا لیکن وہ نہیں لگا۔ غالب امکان یہی ہے کہ یا یہ احمدیت کی وجہ سے ٹارگٹ شوٹنگ ہے یا آجکل پنجابی اور بلوچی کا بڑا مسئلہ وہاں چل رہا ہے۔ احمدیت کی وجہ سے بھی Threats تھیں۔ مکرم خالد رشید صاحب کے والد کا نام مکرم عبدالرشیدصاحب ابن حضرت منشی عبدالکریمؓ بٹالوی ہے۔ آپ 11ستمبر 1964ء کو پیدا ہوئے۔ آپ نے پسماندگان میں والد، والدہ، ایک بیٹا اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ مکرم ظفر اقبال صاحب ابن مکرم لعل دین صاحب مرحوم 13 نومبر 1959ء کو پیدا ہوئے۔ آپ نے پسماندگان میں والدہ و اہلیہ اور تین بیٹے چھوڑے ہیں ۔