کوئی میراحال پوچھے کوئی میرے گھر بھی آئے – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ اگست 2004ء میں شامل اشاعت مکرمہ مسز صادقہ شمس صاحبہ کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

کوئی میراحال پوچھے کوئی میرے گھر بھی آئے
دل مضطرب ہے میرا ، شاید قرار پائے
کلیاں مہک رہی ہیں صحنِ چمن میں ہر سُو
تری راہ تکتے تکتے کہیں رُت بدل نہ جائے
جسے حالِ دل سناؤں ہو غمگسار کوئی
میری داستاں کو سن کر کوئی داستاں سنائے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں