کیوں تم سے خدا ناراض ہوا ، وہ کونسی نعمت ٹھکرائی – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا مئی و جون 2011ء میں شامل اشاعت مکرم مبارک احمد ظفرؔ صاحب کی نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

کیوں تم سے خدا ناراض ہوا ، وہ کونسی نعمت ٹھکرائی
کس ڈھال کا سایہ ٹھکرایا ، ہوتی ہے تمہیں کیوں پسپائی
وہ قوم جو اُس کے بھیجے کی تکفیر کرے ، تکذیب کرے
اُس قوم کے حصے اللہ نے لکھی ہے ازل سے رُسوائی
ہر دَور کے ہر فرعون کو وہ نابود بالآخر کرتا ہے
یہ ایک الٰہی سنّت ہے ، ہر دَور میں اُس نے دہرائی
ہر بار خدائے قادر نے گلزار میں بدلا ہے اس کو
نمرود کے چیلوں نے جب بھی ہے حسد کی آتش بھڑکائی
وہ قدر کی آخر رات بنی پُرنُور سویرا جس سے ہوا
ظلمات کے گھُپ اندھیرے میں وہ رات جو نُوروں نہلائی
یہ قتل گہیں ، یہ دار و رسن ، یہ زنجیر و زندان ظفرؔ
سب ٹوٹ گریں گے پل بھر میں جب وقت نے لے لی انگڑائی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں