گِھرا ہوا تھا مَیں جس روز نکتہ چینوں میں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 30جون 2011ء میں محترم چودھری محمد علی مضطر ؔ صاحب کی ایک غزل شامل اشاعت ہے۔ اس غزل میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں :

گِھرا ہوا تھا مَیں جس روز نکتہ چینوں میں
وہ بے لحاظ کھڑا تھا تماش بینوں میں
یہ کس کے عکس کی آہٹ مکان میں آئی
یہ کون ہولے سے اترا ہے دل کے زینوں میں
وہی لباس، وہی خدوخال ہیں اس کے
وہ ایک پھول ہے خوشبو کے آبگینوں میں
کبھی تو اس سے ملاقات ہو گی جلسے پر
کبھی تو آئے گا وہ وصل کے مہینوں میں
صلیبِ عشق پہ چڑھنے کی دیر تھی مضطرؔ!
وہ پھول برسے، گڑھے پڑ گئے زمینوں میں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں