ہائے! مظلوم لہو پھر سے ہوا ہے ارزاں – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ مئی 2009ء میں ’’نالۂ فلسطین‘‘ کے عنوان سے شامل اشاعت مکرم صادقؔ باجوہ صاحب کی نظم سے انتخاب پیش ہے:

ہائے! مظلوم لہو پھر سے ہوا ہے ارزاں
دستِ قاتل تو نہیں آہ و فغاں سے لرزاں
بستیوں شہروں کو ویران بنایا کس نے
بے گناہوں کو سرِدار چڑھایا کس نے
ہو شکایت بھی کہاں کونسی شنوائی ہے
چپ رہیں ظلم پہ ، یہ کیسی شناسائی ہے
پھر سرِ طُور کوئی جلوہ نمائی ہوگی
پھر فسوں ظلم کا ٹوٹے گا خدائی ہوگی
پھر فراعین کی غرقابی کا فرماں ہوگا
پھر بلکتے ہوئے انسانوں کا درماں ہوگا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں