ہر دَور کے مہکانے کا سامان کیا ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 11؍مارچ 2006ء میں ’’درد کا درمان‘‘ کے عنوان سے کہی گئی مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

ہر دَور کے مہکانے کا سامان کیا ہے
ہم نے ہی زمانے پہ یہ احسان کیا ہے
سینچا ہے ہر اک برگ و شجر اپنے لہو سے
یوں شہر تمنا کو گلستان کیا ہے
ہم وہ ہیں جو تسخیر قضا ہو نہیں سکتے
ہر بار سرِ دار یہ اعلان کیا ہے
وہ موج بلاخیز میں ہے اپنا سہارا
اس نے ہی مرے درد کا درمان کیا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں