ہماری دھڑکنیں پرواز پر ہیں – نظم

روزنامہ الفضل ربوہ 4جنوری 2012ء میں مکرم ناصر احمد سیّد صاحب کی ایک غزل شامل اشاعت ہے۔ اس غزل میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں :

ہماری دھڑکنیں پرواز پر ہیں
تمہاری اُنگلیاں کس ساز پر ہیں
بیاں اس کشف کو کیسے کروں مَیں
بہت سی بندشیں الفاظ پر ہیں
تماشے سے اُٹھالی ہیں نگاہیں
نگاہیں اب تماشہ ساز پر ہیں
نہیں بجھتے چراغ اُس آدمی کے
ہوائیں دم بخود اس راز پر ہیں
قیامت خیز رفتاریں ہیں اُس کی
قدم ہر پَل کسی اعجاز پر ہیں
شہادت دے رہا ہے ہر نیا دن
یہ دل لبّیک اِک آواز پر ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں