ہوش آنے پہ دل نے سمجھایا – نظم
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 25فروری2005ء میں شامل اشاعت مکرمہ وسیمہ قدسیہ صاحبہ کی نظم بعنوان ’’خاموشی‘‘ سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:
ہوش آنے پہ دل نے سمجھایا
بات بھی کھوئی التجا کر کے
کام جس کی نہ انتہا معلوم
فائدہ اس کی ابتدا کر کے
آج پھر تیری یاد آئی ہے
خون پھر اشک بن کے ٹپکے گا
کہہ رہی ہے یہ کیفیت دل کی
دامنِ درد اب نہ سمٹے گا