ہے خدائے ذوالمِنن ہی کارساز و کردگار
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 9؍دسمبر 1997ء میں شائع شدہ محترم شیخ رحمت اللہ شاکر صاحب کے کلام سے چند اشعار ملاحظہ فرمائیں:
ہے خدائے ذوالمِنن ہی کارساز و کردگار
در اسی کا کھٹکھٹا ہر حال میں اس کو پکار
وہ اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
آج ہیں دنیا کے ہر گوشے میں اس کے جاں نثار
ابتدا سے آج تک زوروں پہ ہے بادِ سموم
باوجود اس کے وہ ہے سرسبز اور بابرگ و بار
اس کی شاخیں چار سو عالم میں ہیں سایہ فگن
ڈالی ڈالی دے رہی ہے خوش نما شیریں ثمار